فلسطین کا اقوام متحدہ میں علامتی درجہ

اس صفحہ پر تمام بیرونی لنکس انگریزی زبان میں ہیں۔

فلسطین کی اقوام متحدہ میں علامتی شمولیت کی خبر کو انٹرنیٹ صارفین کی طرف سے سرد ردعمل ملا. انہوں نے یہ سوال کیا کہ اس علامتی عمل سے فلسطینیوں کو کیا حاصل ہوگا؟ خاص کر کہ وہ فلسطینی جو اسرائیلی قبضے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

غزہ سے لینا الاشرف چیختی ہیں:

@livefromgaza: .رملّہ نہیں بلکہ یروشلم میرا دارلحکومت ہے اور سارا فلسطین میرا گھر ہے. #Palestine194 !نہ منظور

آدم الاعقد پوچھتے ہیں:

@Abou_Charlie: یہ کس کیلئے فائدہ مند ہے؟ [مغربی کنارے کے] فلسطینی؟ غزہ کے فلسطینی؟ فلسطینی پناہ گزین؟ #Palestine194

وہ آگے کہتے ہیں:

@Abou_Charlie: یاد رہے کہ فلسطینی جدوجہد پناہ گزیروں کی جدوجہد ہے. ہماری کوششں پناہ گزیروں کے حقوق کا تحفظ ہے۔ #Palestine194

فلسطینی ڈاک جیئز (DocJazz) ٹویٹ کرتے ہیں:

@docjazzmusic: علامتی؟ ہم ویسے ہی “علامتوں” میں ڈوب چکے ہیں. ہمیں ہماری زمین، ہمارے حقوق، ہماری آزادی واپس چاہیے، نہ کہ ایک “علامتی” درجہ جسکو تم “ریاست” بولتے ہو۔

:وہ آگے بولتے ہیں

@docjazzmusic: جہاں پر وہ اسرائیل کی سیاسی، اقتصادی، اور فوجی مدد کرتے ہیں، فلسطین کو اُنکی علامتی حمایت ملتی ہے. اور ہم سے یہ امید کی جارہی ہے کہ ہم خوش ہوں۔

احمد شہاب الدین لکھتے ہیں:

@ASE: تو اقوام متحدہ فلسطین کو اب ایک ریاست تسلیم کر رہا ہے، یہ مانتے ہوئے کے اسرائیل مغربی کنارے اور غزہ پر قابض ہے. آآآآ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ملاقات میں کل رات، ۱۳۸ ملکوں نے تکنیکی طور پر فلسطین کو ایک سو چورانوے غیر رکن ممبر ریاست بننے کے حق میں ووٹ دیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وک یرمئمیچ (Vuk Jeremić) ٹویٹ کرتے ہیں:

@UN_PGA:  @اقوام متحدہ نے فلسطین کے حق میں فیصلہ دیا۔ ہاں: ۱۳۸- نفی: ۴۱ – اجتنابی ووٹ: ۴۱ ۔pic.twitter.com/6wD4EbgT #UNbid

انہوں نے یہ کاپی بھی شئیر کی، جس میں سارے ممالک کا ذکر ہے جنہوں نے اس الیکشن میں حصہ لیا. [تصویر نیچے دیکھئے]:

کس نے فلسطین کو غیر ممبر ریاست بننے کے حق میں ووٹ دیا؟ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے ان ممالک کی لسٹ ٹویٹ کی جنہوں نے حق میں، مخالفت میں، یا پھر ووٹ دینے سے گریز کیا۔

کس نے فلسطین کو غیر ممبر ریاست بننے کے حق میں ووٹ دیا؟ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے ان ممالک کی لسٹ ٹویٹ کی جنہوں نے حق میں، مخالفت میں، یا پھر ووٹ دینے سے گریز کیا۔

اسرائیل، کینیڈا، نورو، پلاؤ، مارشل جزیرے، مائکرونیزیا، پانامہ، چیک ریپبلک اور امریکا نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس امر سے انٹرنیٹ صارفین کو ایسے ممالک کے بارے میں جاننے کا موقعہ ملا جن کے بارے میں انہوں نے پہلے کبھی بھی نہیں سنا تھا.

اسرائیلی مایا نورٹن مزا لیتے ہوئے بولتی ہیں:

@mayanorton: میں نے نورو، پلاؤ، مارشل جزیروں، اور مائکرونیزیا کے بارے میں پہلے کبھی اتنا نہیں پڑھا. ایسا لگ رہا ہے جیسے یہ بین الاقوامی رابطہ مہم کا حصہ ہے۔

ہر طرف سے تنقید آئی اور کوئی اس سے بچ نہ سکا. کچھ لوگ اقوام متحدہ کے کردار کے بارے میں مشتبہ تھے. موئز اقوام متحدہ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں:

@muiz: اقوام متحدہ کی مثل “حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہ” جیسی ہے . فلسطین کے لئے بہت زیادہ زبانی حمایت پر بہت کم عمل۔

امریکہ پر بھی شدید تنقید کی گئی. ثمر دہماش جراہ (Samar Dahmash Jarrah) ٹویٹ کرتےہیں:

@ArabVoicesSpeak:کئی بار کی طرح اس بار بھی، امریکہ نے پھر تاریخی غلطی کی ہے۔ #UNBID

عراق سے منا العریبی مصری صدر محمد مورسی کی صدرارتی تقریر کا فلسطینی ووٹنگ کے ساتھ ہم زمان ہونے ہر تنقید کرتے ہوئے لکھتی ہیں:

@AlOraibi: یقین نہیں آرہا کہ مصری صدر نے یہی وقت اپنے انٹرویو کو نشر کرنے کے لئے چنا جب فلسطین کے لئے ووٹنگ ہورہی  ہے. !نا قابل قبول

وہ آگے کہتی ہیں:

@AlOraibi: دہایوں سے عرب صدور اور سیاستدان فلسطینی مسئلے کا مذاق اڑاتے رہے ہیں. یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ مورسی بھی ان کی طرح اس مسئلے سے بے پروا ہیں۔

عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر بیت اللحم میں دیکھائی جارہی ہے۔

عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر بیت اللحم میں دیکھائی جارہی ہے۔ @georgehale تصویر از

بیت اللحم سے، جارج ہیل نے تصویر [اوپر] شئیر کی جس میں فلسطینی رہنما محمود عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر اسرائیل اور فلسطین کو تقسیم کرنے والی دیوار پر دیکھائی جارہی ہے۔

@georgehale: تصویر: بیت اللحم کا منظر جہاں عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر کو اسرائیل کی دیوار پر دیکھایا گیا۔pic.twitter.com/sUTT6KjQ

رملّہ میں خوشی کا سما

رملّہ میں خوشی کا سما – @RZabaneh تصویر از ٹویٹر

رملّہ سے، رانیہ زبانے اس واقعے کے مناظر کے بارے میں ٹویٹ کرتی ہیں

@RZabaneh:  اقوام متحدہ میں صدر عباس کی تقریر (#UNBID) کو رملہ میں بھی دیکھا گیا: سب بے انتہاہ خوش ہیں اور نعرے لگا رہے ہیں:”i3linha ya sh3bi”   [ترجمہ: اعلان کرو، میرے لوگوں!]

pic.twitter.com/CN5XYZgo

مجموعی طور پر، اس خبر کے بارے میں مثبت رائے پرھنے کو ملیں. ووٹنگ سے تھوڑا ہی پہلے، دما خاطب نوٹ کرتی ہیں:

@Dima_Khatib:

#UNBID کے فائدے ایک طرف: لیکن اسرائیل و امریکا کی مرضی کے برعکس، اکثر ریاستوں کی پرزور حمایت فلسطین کو حاصل ہے۔

اسی دوران، اسرائیل سے جوسف دانہ ٹویٹ کرتے ہیں:

@ibnezra: ٧ ملین لوگوں کے اس ملک میں، کوئی٥٠٠  اسرائیل تل ابیب میں فلسطینی ریاست کی حمایت میں احتجاج کر رہے ہیں۔

وہ مذاق کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

@ibnezra: بریکنگ: ویٹی کن طیش میں کہ فلسطین بہت ہی جلد اسکی اقوام متحدہ میں انوکھے اور کمزور طاقت پر حاوی آسکتا ہے۔

اس گفتگو کو فالو کرنے کے لئے #Palestine194 اور #UNBID کو دیکھیں۔

 

مزید پڑھیے:

رائٹرز: سوال و جواب: فلسطین کی اقوام متحدہ میں شمولیت پر اتنا شور کیوں؟

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.