Kumail.Ahmed

ای میل Kumail.Ahmed

کے تازہ ترین مضامین Kumail.Ahmed

افغانستان کی ان دیکھی تصاویر

میڈیا عام طور پر افغانستان کی دہشت زدہ تصاویر دیکھاتا ہے۔ ایک ایسا افغانستان جو تسدد اور دیشت گردی کا ملک ہے۔ لیکن کچھ فوٹوگرافروں نے اس جنگ زدہ مگر خوبصورت زمین کی کی فوٹو کچھ مختلف انداز میں لی ہیں۔

میکسیکو: زندان کا لکھاری

  1 اکتوبر 2012

آنریک آراندا اچوا (Enrique Aranda Ochoa) کوئی عام لکھاری نہیں: آنریک کو ۱۹۹۷ میں اغوا کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں ۵۰ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ البتہ، اس سزا نے اس مشہور ماہرِ نفسیات کو لیٹریچر کے میدان میں کامیاب ہونے سے نہیں روکا۔

مصر: خلائی گاڑی ‘کیوروسٹی’ اور ڈاکٹرعصام محمد کوخراج تحسین

مریخ پر بھیجی گئی خلائی گاڑی کی کامیابی پر اہل مصر ناسا میں موجود محقق ڈاکٹر عصام محمد حجی کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں۔ ڈاکٹر عصام محمد حجی ایک سائنسدان ہیں جو مریخ پر زندگی تلاش کرنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔ ٹوئیٹر پر موجود تبصروں سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی قدر مصر سے زیادہ یورپ میں کی گئی ہے۔

پاکستان: براہ راست نشریات کے دوران ایک ہندو لڑکے کا قبولِ اسلام

  1 اگست 2012

خصوصی رمضان پروگراموں کی نجی ٹی-وی چینلوں پر بہت چرچا ہے. متنازعہ ٹی-وی میزبان مایا خان نے اپنے رمضان پروگرام میں ایک مذہبی عالم کو دعوت دی، جنہوں نے ایک ہندو نوجوان لڑکے کا مذہب براہ راست نشریات کےدوران تبدیل کیا۔ لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس لڑکے کا مذہب جبر کے تحت تبدیل کروایا گیا ہے۔

افریقہ: نیلسن منڈیلا، تعصبات سے ماورا ایک شخصیت

  28 جولائی 2012

نیلسن منڈیلا کی چرانوی سالگرہ پوری دنیا میں بنائی جارہی ہے، اور اس جشن میں افریقہ میں موجود فرانسیسی زبان کے انٹرنیٹ صارفین بھی پوری طرح شریک ہیں۔ اس وقت جبکہ خطے کے کئی ممالک مسائل کا شکار ہیں اور حقیقی رہنما کی تلاش میں ہیں، نیلسن منڈیلا کی شخصیت افریقی نشاتِ ثانیا میں یکتا ہے۔ ان کو پورا افریقی براعظم ایک قابلِ تقلید رہنما مانتا ہے۔ فرانسیسی بلاگروں نے منڈیلا کی زندگی اور ان کے مشن کی بے انتہا مدح سرائی کی ہے۔ وہ ان کو محبت سے 'مدیبا' کہتے ہیں۔

افغانستان: کالج کے طالبِ علم کی ریاضی کے فارمولے کی دریافت

خلیل اللہ یعقوبی، جو غزنی صوبے میں کالج کا طالبِ علم ہے، اس نے آزادنہ طور پر ریاضی کا ایک فارمولا دریافت کیا ہے۔ ٹوئیٹر صارفین نے اس خبر کا خیر مقدم کیا ہے، اور اسے وہ افغانستان کے تعلیمی شعبے میں بہتری کی نشانی قرار دیتے ہیں۔

اردن: حقوقِ نسواں کے مظاہرین پر شدید تنقید

۲۵ جون، ۲۰۱۲ء کو ۲۰۰ سے زائد لوگوں نے آمان کو گلیوں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر حقوقِ نسواں کےمتنازع معاملات کو اجاگر کیا۔ وہ ہاتھوں میں زچ، عزت کے نام پر قتل، شادی کے قانون، اور شہری تعصب کےخلاف بینرز تھامے ہوئے تھے۔ پر لوگوں کی طرف سے آنے والےتجزیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اردن (کا معاشرہ) ایسے مظاہروں کے لیے تیار نہیں تھا۔