ایک سال پہلے ہی کی بات ہے کہ جنوبی کوریائی جاسوسی ادارہ حالیہ صدارتی انتخاب کے سلسلے میں موجودہ صدر کے حق میں رائے عامہ کو ہموار کرنے کے الزامات کی وجہ سے شہ سُرخیوں میں تھا۔ لیکن موجودہ چونکادینے والے انکشافات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ انتخابی مداخلت محض چند ایجنٹوں کی جانب سے رائے عامہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہرگز نہیں تھی۔ بلکہ یہ انتہائی منظم اور وسیع پیمانے پر کیا گیا تھا۔
حال ہی میں ملک کے پراسیکیوٹر کے دفتر کی اس معاملے میں کی گئی تحقیقات میں پایا گیا ہے کہ انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوششیں انتہائی منظم اور بہت بڑے پیمانے پر تھیں۔ سماجی رابطے کی مشہور ویب سائیٹ ٹوئٹر پر نیشنل انٹیلیجنس سروس (این آئی ایس) نے 1.2 ملین ٹوئٹس کی تاکہ حزب مخالف کے رہنمائی کی کردار کشی کی جائے۔ جبکہ وزارت دفاع کے سائبر وارفیئر کمانڈ نے موجودہ صدر “پارک جیون-ہوئے” کے حق میں کم و بیش 23 ملین ٹوئٹس بھیجے۔
اس غیر معمولی انتخابی مداخلت کے خلاف وقتاً فوقتاً احتجاج دیکھنے میں آرہا ہے۔ جبکہ اس حوالے سے کچھ ٹوئٹس پیش خدمت ہیں:
총체적대선개입 공약파기 노동탄압규탄 범국민촛불대회 수 만의 뿔난 시민들과 함께 개최 중에 있습니다. [6시현재] pic.twitter.com/eNPFBOoVdj
— 신비, 김상호 (@sinbi2010) November 23, 2013
ہم اس وقت ہزاروں دیگر ناراض شہریوں کے ساتھ منظم انتخابی مداخلت، انتخابی وعدوں کی عدم تکمیل کے خلاف ایک شمع بردار احتجاجی ریلی میں ہیں۔
국정원의 선거개입 트윗 110만건은 어마어마한 규모.댓글부대원이 100명이라면 1인당 1만1000건을 쓴 꼴.한 사람이 하루 50건씩 써도 220일 소요.공무원이니 토-일요일,휴뮤일 빼면 1년 내내 써야하는 물량.조직적-체계적인 선거개입의 물증.
— 김영호 (@ghyh44) November 20, 2013
این آئی ایس کی اتنخابات سے متعلق ٹوئٹس کی تعداد تقریباً 1.1 ملین ہے۔ کتنی بڑی تعدا ہے یہ؟ اگر ہم فرض کرلیں کہ 100 این آئی ایس ایجنٹس جن کا کام صرف آن لائن تبصرے کرنا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہر ایک نے تقریباً اگیارہ ہزار ٹوئٹس کرنی ہونگی۔ اگر آپ فرض کرلیں کہ اگر یہ ہر روز 50 ٹوئٹس بھی لکھیں تو اس تعداد کو پورا کرنے کے لیے 220 دن چاہیے۔ اگر ہم ہفتہ وار و عام تعطیلات کو شامل نہ کریں تو انہیں پورا ایک سال چاہیے ہوگا اتنی تعداد میں ٹوئٹس کرنے کے لیے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انتخابات میں مداخلت منظم، و مربوط اور بہت بڑے پیمانے پر کی گئی۔ (نوٹ: جیسے جیسے تحقیقات اگے بڑھ رہی ہیں، این آئی ایس کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار 1۔24 ملین ٹوئٹس کی ہیں)۔
اس کے علاوہ انگنت طنزیہ ٹوئٹس این آئی ایس اور وزارت دفاع کے سائبر وارفیئر کمانڈ کے اہلکاروں کے حوالے سے کی گئی۔ وزارت دفاع کے سائبر وارفیئر کمانڈ کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس این آئی ایس کی طرف سے کی گئی ٹوئٹس سے کئی گُنا زیادہ ہیں۔ ان پر این آئی ایس سے بیس گُنا زائد ٹوئٹس کرنے کے الزامات ہیں۔
@SamuelWKim1: 국정원 121만건..사이버부대가 2300만 건..국정원 놀았네.
세계 그 어떤 나라도 국정원 같은 국가 기관이 이처럼 대규모로 대선 공작한 나라는 없었다. 어서 영국 기네스북에 전화해서 세계 역사상 최대 규모의 대선 공작 댓글 120만개가 발견된 나라로 등재해야 한다. 포탈 댓글도 나오면 기록 갱신도 가능하다.
— 애견인; 미니핀만 25년 (@planner95) November 21, 2013
دنیا کے کسی ملک میں اتنے منظم اور وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی نہیں کی گئی ہوگی۔ خدارا کوئی انگلینڈ میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو کال کرکے کہے کہ وہ ہمیں ایک ایسے ملک کے طور پر شامل کریں جہاں انتخابات پر اثرانداز ہونے کے لیے بڑے پیمانے پر 1۔2 ملین ٹوئٹس کی گئیں۔ اگر ہم ان تبصروں کو بھی شامل کرلیں جو انہوں (این آئی ایس اور فوجی سائبر وارفیئر کمانڈ) نے مختلف ویب سائٹس پر کیں تو ہم عالمی ریکارڈ کو بھی توڑ سکتے ہیں۔
檢, 국정원 정치.선거 트윗글 124만건 최종확인 http://t.co/KI7s7t93L0 현재 확인된 트윗글만 124만건! 하지만 저 엄청난 규모도 빙산의 일각일 것… 네이버, 다음 등 포털 등의 댓글을 제대로 수사했다면?
— 서주호 (@seojuho) November 20, 2013
پراسیکیوٹر آفس نے اس کی تصدیق کی ہے کہ این آئی ایس نے انتخابات و انتخابی سیاست کے حوالے سے 1.24 ملین ٹوئٹس کی ہیں۔ انہیں اب تک 1.24 ملین ٹوئٹس ہی ملے ہیں! لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ تو پہاڑ کے آگے رائی کے دانے کے برابر ہی ہیں۔ اگر انہوں نے مختلف ویب سائٹس جیسے “نیور” اور “ڈام” پر کیے گئے تبصروں کی تحقیقات شروع کیں تو کیا ہوگا؟
تحقیقات کے نتیجے میں ایک اور بات بعد میں سامنے آئی کہ مصنفین، ماہرین تعلیم حتیٰ کے فنکار جنہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا، این آئی ایس کی ٹوئٹس کا حدف تھے:
@actormoon: 이건 대상이 ‘민간인'이란 면에서 또 다른 차원의 ‘범죄'입니다