چین نے ’’ چین کے خواب‘‘ مہم کے لیے فنڈ مقرر کر دیا۔

 

صدر زی  جنپنگ کے ’’ چین کے خواب‘‘   کے با  رے میں چین کے سرکاری میڈیا اور  حکومت کی جانب  سے ایک مہم کا   چر چا کیا جارہا  ہے جو اس  بات کا پراپوگینڈہ  کرتی ہے  کہ  کمیونسٹ پارٹی چین کی معا شی اور  معا شرتی بہتری کے لیےراہ  ہموار کرے گی،اس وقت  سے جب سے صدر زی نے   نو مبر   2012 ءمیں صدارت قبول کرتے وقت اس کا آغاز کیا۔

8؍جولائی 2013ء کو زیامن یونیورسٹی کی ویب سائٹ نے اعلان کیا کہ ’’ چین کے خواب کی سسٹیمیٹک ساخت اور کام کے معیار کے بارے میں تقابلی تحقیقی منصوبے ‘‘نے   ’’چینی اکیڈمی آف   سوشل سائنسز ‘‘سے رقم جیتی ہے اور اس منصوبے کو پروفیسر ہانگ مانگھیاو   انجام دیں گے جو   زیامن اسکول آف اکنامکس کے ڈین ہیں۔اس منصوبے کو چینی نظام میں تعلیمی مدد فراہم کرنے کا اہل سمجھا جا رہا ہے۔

The news on the websiteاس خبر نے چین کی سب سے مشہور مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’’سینا ویپو ‘‘ کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بہت لوگوں کا خیال ہے کہ یہ پیسے کا ضیاع ہےاور حکومت کو عقل کرنی چاہیے۔

میڈیا کی ایک تجربہ کار شخصیت یانگ جنلن نے طنزاً لکھا ہے کہ :

’’(چین کے )خواب کا مطلب جاننے کے لیے اس پر (سگمنڈ)فراڈ کا نفسیاتی تجزیہ کرنا  کافی ہے۔‘

شانزنگ لیوکوان نے حکومت کو عقل سے کام لینے کے لیے ابھارتے ہوئے کہا:

’’چین کا خواب اس لیے نہیں کہ آپ اس منصوبے کے ساتھ کھیلیں بلکہ اس کے ذریعے چین کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔‘‘

چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز سینا کائے جِنگ سے کائے چنپنگ نے تنقید کی کہ:

’’چین نے سائنسی تحقیق میں بہت سرمایہ کاری کی ہے،کسی اہم نتیجہ کے بغیر۔ اس کی یہی وجہ ہے۔‘‘

کیلیفورنیہ  یونیورسٹی کے پروفیسر ’’جیفو‘‘ نے چین کے خواب  کی تعبیر کے لیے یہ نقطہ پیش کیا کہ:

’’امید ہے کہ پروفیسرز  آگے آئیں گےاور یہ  ثابت  کرنے کے لیے اپنی تحقیقی اصول پیش کریں گے کہ درحقیقت خوبصورت اور پائیدار  چین کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر نے  کے لیے صرف  یہی راستہ ہے کہ قاعدہ و قوانین کی پاسداری کے ذریعے  شہریوں کو ان کے حقوق دیے جائیں اور ایک آزاد اور ایک خودمختار معاشرہ  قائم کیا جائے ‘‘

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.