پاکستان: امریکی ڈپلومیٹ ریمنڈ ڈیوس کے مستثنی کے خلاف احتجاج

جنوری، وسیع دن کی روشنی میں، ایک مبینہ امریکی سیکورٹی اہلکار ،ریمنڈ ڈیوس ایک نجی گاڑی میں لاہور کی مصروف سڑکوں پر ارد گرد پھرتے پایا گیا۔ ہتھیاروں کے علاوہ ریمنڈ کے پاس وائرلیس فون اور دیگر آلات بھی پائے گئے۔ان ہتھیاروں کا بہترین استعمال کرتے ہوئے، ریمنڈ نے دو مبینہ ڈاکوؤں پر فائرنگ شروع کر دی۔ اتنا ہی نہیں،جیسا کہ وہ اس منظرسے بھاگ نہیں سکتا تھا، ایک 4ڈبلیو ڈی گاڑی پہنچ گئی اور وہاں جمع ہونے والے لوگوں کے جھڑمٹ سے ریمنڈ کو بچانے کی کوشش کرنے لگی۔ گاڑی نے ایک اور موٹر سائیکل اور ایک رکشہ کو کچل دیا، اسی طرح ایک اور شخص کو ہلاک کر دیا ۔ اور کئی شہریوں کو زخمی کر دیا۔
حمزہ ملک حقیقی جائزہ لیتے ہوئے، اس واقعہ کو اپنے الفاظ میں رپورٹ کرتا ہے:

اس طرح ایک المناک اور بیشک دل آزار کرنے والا واقع کل پیش آیا،جب ایک امریکی سفارت کار ریمنڈ ڈیوس نے دو نو جوانوں ۔فیضان اور فہیم کو کرتبہ چوک لاہور میں ایک ٹریفک سگنل پر گولی مارکر ہلاک کر دیا۔اگرچہ قاتل نے حملے کے منظر سے بھاگنے کی کوشش کی۔اس کا پیچھا کرتے ہوئے ایک لینڈ کروزر میں اس کے مندرجہ ذیل صحابہ سڑک کے غلط سمت میں داخل ہوئے اور ایک موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا۔ اور ایک دوسرے راہ گزر کو شدید طور پر زخمی کر دیا.

انہوں نے اس تشویش کا اظہار ان الفاظ میں کیا۔

اور جیسا کہ مجھے یہ یقین تھا کہ شاید درحقیقت میں انصاف ہو گا،باہر کی خبر ہے کہ اسے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔یہ نامعلوم مقام شاید ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں واقع اسکا گھر ہےاور نتیجتہ ایک بار پھر پولیس کا پیشہ قابِل نَفرَت سطح پر سامنے آیا.

hh

اکستان میں کراچی پریس کلب میں کارکن گروپ 'پاسبان پاکستان' نے امریکی سفارتی عملے ریمنڈ ڈیوس کے خلاف احتجاج کیا.ڈیوس سے، کراچی میں، پاکستان میں دو پاکستانی موٹر سائیکل سواروں کےدوہرے قتل کے لئے تحقیقات کی جا رہی ہیں. کاپی رائٹ ڈیموٹکس۔.

اس واقع میں ایک بڑی حد تک متنازعہ ہوا جب امریکی سفارت خانے کے نمائندے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لئے کہا گیا،اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق، اسے سفارتی استثنی حاصل ہے.رائے محمد صالح اعظم ٹیتھ میسٹرو بلاگ میں امریکی سفارت خانے کی پریس ریلیز سے تحریر کرتے ہیں :

یہ نوٹ کرنا مناسب ہے کہ 29 جنوری 2011 کو امریکی سفارت خانے کی پریس ریلیز مندرجہ ذیل، بلکہ حیرت زدہ دعوی،کرتی ہے :
“27 جنوری کو سفارت کار نے اپنے دفاع میں کارروائی کی جب اسے موٹر سائیکلوں پر دو مسلح افراد کا سامنا کرنا پڑا۔سفارت کار کے پاس اس بات کا یقین کرنے کی ہر وجہ موجود تھی کہ مسلح افراد کا مقصد اس کے جسم کو نقصان پہنچانا تھا.کچھ منٹوں پہلے ، ان دو آدمیوں نے، جنکا مجرمانہ پس منظر تھا بندوق کی نوک پر اسی علاقے میں ایک پاکستانی شہری سے رقم اور قیمتی سامان لوٹا تھا۔ ”

اس معاملہ نے 7 فروری کو اداس موڑ لے لیا،جب شمائلہ کانور، فہیم کی بیوہ، ایک پاکستانی شخص جیسے ڈیوس کی طرف سے مبینہ طور پر گولی مار دی گئی ، نے خود کشی کر لی.

ثناء سلیم ان الفاظ میں اپنے خدشات بیان کرتی ہیں؛

جبکہ اس کی موت کے بارے میں عوام کی طرف سے ایک جواب محرک کیا جانا چاہیے،یہ ایک ایسی رائے ہونی چاہیے جو کہ سیاسی ایجنڈا اور نفرت پروری سے آزاد ہو۔ یہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور انصاف قائم کرنے کی ایک پکار ہونی چاہیے۔آخر کار، یہ نفرت پروری ، سازشی نظریات،خُود کار امریکا مخالف جذبات ہیں جس نے کنول کو یہ سوچنے پر مجبور کیاکہ اس کے معاملے میں کبھی انصاف نہیں برتا جائے گا۔

وہ مزید بیان کرتی ہے:

کنول امریکہ کی طرف سے انصاف کی تلاش میں نہیں تھی بلکہ وہ اپنی حکومت سے انصاف اور عدالتی نظام سے اس واقع کی اہمیت میں بڑھاوےکی طلبگار تھی۔اس سے قطع نظر، اس کی امیدیں مسلسل یاددہانیکی وجہ سے ٹوٹ گیں کہ'ملک کوامریکہ کے ہاتھوں بیچ دیا گیا ہے’ اور یہ کہ ‘حکومت اپنے اتحادی کے لئے ایک محفوظ راستے کے لیے منصوبہ بنا رہی ہے’.حوالہ جات ہیں کہ ڈیوس ایک باڑے طاقت کا ایک حصہ ہو سکتا ہے، بلیک واٹر یا ایکس ای کی خدمات کا صرف اسکے شک کی بنا پر۔

پاکستان کو امریکہ کی طرف سے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پر مبینہ دھمکیوں کی رپورٹس ہیں جسکہ بارے میں امریکہ میں پاکستانی سفیر اپنے ٹویٹر پر ایسے بیان کرتا ہے۔

میری ٹویٹس پڑھو:کسی امریکی حکام ،انکل این ایس اے نے،مجھے زاتی دھمکی نہیں دی یا شدید نظریات کا اظہار نہیں کیا، جیسا @اے بی سی پر دیا گیا ہے۔

امریکہ کی ڈیوس کی رہائی کے لئے درخواست کے بعد،مظاہرین ملک کی گلیوں میں نکل آئے جس سے پہلے ہی امریکہ مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔حیرت کی بات نہیں، مظاہرین نے تمام راہ چلتے لوگوں کو احتجاج میں شامل کر لیا۔جیسا کہ کریٹیکل پی پی پی بلاگ کی سارہ خان مندرجہ ذیل الفاظ میں عمران خان کی احتجاج کے لئے پکار کو تحریر کرتی ہیں :

”سڑکوں پر نکل آؤ اگر تم انصاف حاصل کرنا چاہتے ہو اور اپنے حقوق کی حفاظت چاہتے ہو،“انہوں نے لوگوں سے گزارش کرتے ہوئے کہا۔“

سول سوسائٹی کی طرف سے لوگ سڑکوں پر احتجاج کے لئے جمع ہوئے.

FF

تصویر : کریٹیکل پی پی پی بلاگ. تخلیقی العام اجازت نامے کے تحت استعمال کی گئی


موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے،اس طرح جے یو آئی اور حزب التحریر کے طور پر کی تنظیموں نے بھی احتجاج میں حصہ لیا۔
SS

کارکنوں نے اسلام آباد میں ایک امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس سے دو پاکستانیوں کے قتل کے خلاف ایک احتجاج کے دوران نعرے لگائے.حیدرآباد، پاکستان. کاپی رائٹڈیموٹکس11/02/2011


مصر کے انقلاب کی طرف سے، کئی متاثرہ پاکستانی ڈیجیٹل کے کارکن، پاکستان انقلاب کی تحریک کے زیراہتمام منعقد کیے جانے والے احتجاج کے لئے اکٹھے ہو رہے ہیں۔

آج کے طور پر ، مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور ریمنڈ ڈیوس کی قسمت کافیصلہ تا حال غیر فیصلہ کن ہے۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.