یونان : آفیسر کے لئے عمر قید کی سزا جس نے 2008 کے غمگین زَن پسَند فسادات کو نشانہ بنایا۔

دسمبر 2008 میں ،یونانی پولیس کے ہاتھوں 15 سالہ اللیگزینڈرس گریگروپولس کے قتل کی وجہ سے یونان بھرکے کئی شہروں میں مہینے بھر کے فسادات اور احتجاج شروع ہو گئے، جو کہ بڑھتے ہوئے پولیس کے مظالم پر غم وغصہ کا ایندھن ، بے عذابی کا مرکب، یونان میں سیاسی نظام میں نااہلی اور کرپشن کا باعث بنے، اسکینڈلز سے بھرپور، جو کہ مالیاتی بحران کو اچانک بروئے کار لائے۔ آخر میں ، اذیّتی مشاورات کے دو سال بعد، عدالت نے 11 اکتوبر کو ایک فیصلہ دے دیا۔

آفیسر جس نے گریگروپولس، اپیمینوڈس کورکونیز کو قتل کیا، کو قتل اور عمر قید کی سزا کے لیے شرمندہ پایا گیا۔ ایک دوسرا آفیسر، ویزیلیس سارالیوٹس، جُرم میں شرکت اور دس سال قید کی سزا کے لیے شرمندہ دکھائی دیا۔

ٹویٹر پر پہلا رد عمل
ٹویٹرکے صارفین فیصلے اور سزا کا انتظار کر رہےتھے جو کہ سنگین امداد اور احتیاط کے ساتھ اعلان پر رد عمل میں ظاہر ہوا۔ دسمبر کے فسادات کی وجہ سے ٹویٹر کو پہلی بار یونان میں سینکڑوں صارفین کی طرف سے بڑے پیمانے پرجاری شدہ کہانی پر رپورٹ کرنے کے لئے استعمال کیا گیا، اور یہاں تک کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی طرف سے حوالہ دیا اور اسے مانیٹر کیا گیا۔.اس نے “عرف”# گریوٹ ھیش ٹیگ سے بغاوت ،میں بھی مدد کی تھی۔ جو سوشل میڈیا بھر میں اور اس کےپرے کوریج میں گونجی۔

عوام کا اعتماد یونانی انصاف کے نظام پر ہمیشہ سے ہوتا ہے، سیاسی اسکینڈلوں اور پولیس کے ظلم کے واقعات کی کئی دہائیوں کے بعد۔ جو کہ سزا سے بچ گئے ۔ ویب ریڈیو کا مالک اپوسٹولس کپاروڈاکس نے ٹویٹر پر دن کی بحث کی اہمیت کا ڈھنڈورا پیٹا:

ملک کے لئے ایک ممکنہ تاریخی دن (ایک وردیداری قاتل کا انتظار ہو رہا ہے جسے پہلی بار عمر قید کی سزا دی گئی…)

شہری فوٹو صحافی کریگ ہرلوگ ، جس نے تھسالونکی میں دنوں کے اختتام پر دسمبر کے فسادات کو کور کیا،ایک بار پھر سڑکوں سے اطلاع دی :

اس مرکز کے راستے پر بہت سے فساداتی پولیس یونٹ کو ڈیوٹی پہ دیکھا تو احساس ہوا کہ گریگروپولس کیس کے فیصلے کا زکر آج شامل نہ تھا۔

جب سزا کا اعلان ہوا تو ردعمل کو خاموش کر دیا گیا۔ بلاگر ایلیکس،جو کہتا ہے کہ وہ یونان کی گھٹن میں ملک کی حالت پر ہجرت کر گیا، نے امید کی ایک روشنی محسوس کی :

یونانی سپاہی کے لئےعمر قیدکی سزا جس نے نوجوان کا قتل کیا ، دو سال پہلے فسادات کا سبب بنا۔آخر کار اس ملک میں کچھ تو انصاف باقی ہے…

آنٹیڈراکسس نے “اندھی خاتون” کو مبارک باد دی اور عرض کیا ،

آج عزیز جسٹس ، آپ نے دکھا دیا کہ آپ کام کر سکتے ہیں. مجھے امید ہے کہ آپ دوسرے معاملات میں بھی ایسا کرتے ہیں جیساکہ، آپ نے اس اپیل کے دوران کیا۔

۔ ۔ ۔ جبکہ سائبریلہ،یونانی عدالتی نظام کی شدید تاخیر پر محو ہو رہی ہے ،درخواست سے منسلک ہے ،

… اور غور کرنے میں زیادہ تیز ہو جائیں ، عزیز جسٹس۔ بچے کے قتل کو دو سال ہو چکے ہیں۔

سائبریلہ اسی طرح کے کیس جس میں پچیس سال پہلے ایک نوجوان کا قتل پولیس کے ہاتھوں ہوا ، کے ساتھ اس فیصلے کا موازنہ بھی کرتی ہے:

یہ کیسا ایک مخبوط نظام عدل ہے… کورکونیس کو زندگی مل گئی اور میلسٹس کو اسی جرم کے لیےڈھائی سال کی قید کی سزا ملی۔

جس کے بارے میں ایک ظنز کرنے والے بلاگر پٹسریکوس نے ڈیڈپین میں جواب دیا۔

میلسٹس کے وقت میں کوئی ویب اور کوئی بلاگ نہیں، کورکونیس کے وقت میں بلاگ ہیں یہ اس کی بدقسمتی تھی

ایلن ٹیلن، گریگروپولس کیس میں ایک سخت جملوں کے مخر نواز، اس واقعہ کے بعد خیالات میں گم ہو گئے

اور ہم کورکونیس کی سزا کے بعد کہاں ہیں؟ تھنز میں پولیس ریاست درندگی سے بھاگ رہی ہے۔ اور اگلا گریگروپولس کونے کے ارد گرد ہے۔

بلاگز جھنکار میں

دی جنگل رپورٹ بلاگ نے میلتسس کیس میں بھی مماثلت دکھائی اور متنبہ کیا ہے کہ یہ سزا حتمی نہیں ہے :

اگر یہ معاملہ اپیل کورٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کو جاتا ہےتو عوام کی رائے کا ایک عنصر نہیں ہو گا ،لیکن معاملات کو سختی سے قانونی ماحول میں تولا جائے گا.میلٹس کو جیل میں 2.5 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ لیکن اسے اپیل کے دوران الزامات سے بری کردیا گیا تھا۔لہذا ، یہ قبل از وقت ہے ایک سزاکو منانے کے لئے، جو کہ ممکنہ طور پر پلٹ سکتی ہے۔

بلاگر اور گرافک ڈیزائنر آرکوڈس، نے ایک تماشائی مہاجر کے مزید حالیہ معاملے میں عدل و انصاف کے فقدان پر شدید تبصرہ کیا جسے ایک بینک ڈکیتی کے دوران پولیس کی طرف سے گولی مار دی گئی، ایک اور سامنے کے صفحے کے ساتھ اس کےفوکس میگزین کے لئے، ”پوئنٹ آف ویو“ کے احاطہ میں۔

rrrrrrrrr

ترجمہ:۔ثبوت اور نا انصافی کے درمیان فرق صرف ہمارے خیال رکھنے کا ہے۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.